*قادیانی خلیفوں کا عبرت ناک انجام(جہنم سے پہلے جہنم)*
✒قسط(1)
ایک بات میں چیلنج سے کہوں گا کہ اگر میری دی گئی معلومات میں سے ایک فقرہ بھی جھوٹ ثابت ہوا تو میں لکھنا چھوڑ دوں گا۔قادیانیت شیطانیت پر میں نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے ۔۔۔ میں نے ہر جگہ لفظ خلیفہ کی جگہ شیطان لکھا ہے۔ اس لیے آپ خود ہی درست جگہ درست لفظ سمجھ لیجیے۔
پہلا شیطان :
مرزا غلام قادیانی ملعون کے جہنم رسید ہونے کے بعد اس کا پہلا خلیفہ حكيم نور الدين تھا۔وہ ایک ایسا غلیظ المزاج اور بدبودار شخص تھا کہ مدتوں تک نہ نہاتا تھا اور نہ ہی اپنے بال اور ناخن تراشتا تھا ۔
ایک دن یہ بدبخت شخص گھوڑے پر سوار ہو کے نکلا تو گھوڑا بدکنے پرگرتے ہوئے اپنا ایک پاؤں گھوڑے کی رکاب میں پھنسا بیٹھا۔اور پھر وہ پاؤں رکاب میں پھنسا رہا اور گھوڑا سرپٹ دوڑتا ہوا اس خبیث کو گھسیٹتا اور اس کی ہڈیاں چٹختا رہا۔ اس ہنگامہ میں نامراد خلیفہ زندہ تو بچ گیا مگر قدرت کو اس منکر ِختم نبوت کی عبرت ناک موت زمانے کو دکھانا منظور تھا ۔
زخم ناسور کی شکل اختیار کر کے پہلے طویل اذیت اور بعدازاں جان لیوا ثابت ہوئے۔ تمام قادیانی حکیم اور ان کے سرپرست انگریز ڈاکٹرز بھی اس بدبخت کا علاج کرنے میں ناکام رہے۔ اور یوں مرزا قادیانی کا پہلا جانشین ، ملعون قادیانی خلیفہ اول بستر ِمرگ پرانتہائ دردناک حالت میں ایڑیاں رگڑتے رگڑتے ، اپنے کاذب نبی کے ٹھکانہ ہاویہ کو سدھار گیا ۔
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔》》》