قادیانی خلیفوں کا عبرت ناک انجام(جہنم سے پہلے جہنم)* ✒قسط(2)

 *قادیانی خلیفوں کا عبرت ناک انجام(جہنم سے پہلے جہنم)*


✒قسط(2)


دوسرا شیطان  :

 حکیم نورالدین کے اس انجام کے بعد ممکنہ جانشین 'مولوی محمد علی' لاہوری کو خلافت نہ ملی۔ مرزا قادیانی کی بیوی نے اپنے بیٹے مرزا بشیرالدین محمود کو زبردستی خلیفہ بنوا دیا ۔ اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والا یہ بدترین گستاخ ِ قرآن و رسالت خلیفہ ، ناجائز تعلقات کا دلدادہ اور انتہائی عیاش نوجوان تھا۔  اسے خلافت ملنے پر مرزا قادیانی کے وفادار ساتھی مولوی محمد علی لاہوری نے جماعت ِ قادیان چھوڑ کر اپنا لاہوری مرزائی فرقہ بنا لیا ۔

مرزا بشیر نے خلیفہ بنتے ہی ایسی گھناؤنی حرکتیں کیں کہ خود شرم بھی شرما گئی ۔ اس کی قصرِ خلافت نامی رہائش گاہ دراصل قصرِ فحاشی و جرائم تھی ۔ ربوہ کے اس عمارت میں اس خبیث نے نہ صرف قادیانی نوجوان لڑکیوں کی عصمت دری کی بلکہ *اس کی اپنی گیارہ سالہ بیٹی امت الرشید بھی اس کی شیطانی ہوس سے محفوظ نہ رہی*۔

شیطانِ ثانی کی زندگی کا خاتمہ بھی ایسی دردناک حالت میں ہوا کہ اس فالج زدہ ابلیس کو زندگی کے آخری بارہ سال ایڑیاں رگڑتے اور مرتے دیکھ کر قادیانی بھی کانوں کو ہاتھ لگاتے تھے۔اس ملعون کی شکل و صورت پاگلوں کی سی بن چکی تھی اور وہ سر ہلاتا اور منہ میں کچھ ممیاتا رہتا تھا ۔ اکثر یہ مجنون اپنے بال اور داڑھی نوچتا رہتا اور اپنی ہی نجاست ہاتھ ومنہ پر مل لیا کرتا تھا بہت سارے لوگ ان سب غلاظت آلودہ حالات و واقعات کے عینی شاہد ہیں۔ ایک عرصے تک بستر مرگ پر ایسی اذیت ناک زندگی گزارنے کے بعد جب یہ گستاخِ قرآن و رسالت جہنم کو سدھارا تو اس کا جسم بھی عبرت کا اک عجیب نمونہ تھا ۔ ایک لمبے عرصے تک بسترِمرگ پر رہنے کی وجہ سے لاش مرغ کے روسٹ ہوئے چرغے کی طرح اس قدر اکڑ چکی تھی کہ ٹانگوں کو رسیوں سے باندھ کر بمشکل سیدھا کیاگیا۔ چہرےپر پڑی سیاہیاں اورافلاکی لعنتیں چھپانے کے لئے لاش کا خصوصی میک اپ کروایا گیا۔اور پھر عوام الناس کو دھوکہ دینے کے لیے مرکری بلب کی تیز روشنی میں لاش کو اس طرح رکھا گیا کہ چہرے پر لعنت زدہ سیاہی نظر نہ آئے، لیکن تمام قادیانی تو ساری اصل حقیقت سے آشنا تھے ۔


جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔》》》

Post a Comment

If you have any doubts.please let me know

Previous Post Next Post