_*جنات کے بارے میں کچھ انفارمیشن*_

 🥀 _*جنات کے بارے میں کچھ انفارمیشن*_ 🥀


نوٹ: صرف جنات کے وجود پر یقین رکھنے والے پڑھیں باقی احباب سکرول کر دیں کیونکہ قرآنی آیات کا انحراف کرنے والوں کی میری پوسٹ پر کوئی جگہ نہیں دوسرا بحث کی نا عادت ہے نا وقت


●پہلے تو مسلمان عامل حضرات سے دست بستہ گزارش ہے آپ جس بھی طریقے سے شریر جنات کو قابو کرتے ہیں کریں مگر خدارا انہیں جلا کر بھسم کرنے یا قید کرنے کی بجائے پہلے دین اسلام کی دعوت دیا کریں کیونکہ آپ کے جلانے یا قید کرنے کے عمل سے آپکے مریض کو وقتی شفا تو مل جائے گی مگر مریض کی نسلوں کو اسکا قصاص ادا کرنا پڑے گا جوق در جوق جنات کے ایسے جتھے بدلہ لینے آئیں گے کہ ساری عمر گل جائے گی انکے وار سے بچاتے 

لیکن اگر آپ نے اسے مسلمان کر لیا تو نا صرف آپکے نامہ اعمال کے دائیں پلڑے کے بھاری ہونے کا سبب بنے گا بلکہ اپنی نسل کو سنوارنے کا باعث بھی ہوگا جو ظاہر ہے آپکے کھاتے میں ہی جائے گا


●دوسری چیز گھر میں اگر کوئی پرانا درخت ہو تو اسے کاٹنے کی بجائے گھر کی تراش خراش اس طرح کریں کے درخت کی گنجائش نکل آئے عموماً پرانے درختوں پر جنات بسیرا کر لیتے ہیں خود سوچیں آپ کو کوئی گھر سے بےگھر کرے تو آپ مکینوں کا کیا حال کریں گے


●پہاڑی علاقہ جات کے سفر کے دوران گانے بجانے اور فضول ہلڑ بونگ سے پرہیز کیا کریں نبی صلی علیہ وآلہ وسلم نے جنات کو حکم دیا تھا کہ وہ انسانی آبادی سے نکل کر جنگلات اور ویرانوں میں بسیرا کر لیں لہذا کسی کے گھر جاکر طوفانِ بدتمیزی بپا نہیں کیا کرتے ورنہ نتیجے کے زمہ دار آپ خود ہوتے ہیں چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو


●سفر کے دوران کسی بھی درخت کے سائے تلے خود اور بچوں کو قضائے حاجت کروانے سے احتیاط برتا کریں خود سوچیں آپ کے بچے کھیل رہے ہوں یا آپ استراحت فرما رہے ہوں اور کوئی آکر آپ پر فضلہ گرا دے تو آپ کے صبر کا پیمانہ کیا ہوگا ہاں اگر ناگزیر ہو تو تین مرتبہ یہ کہہ کر کہ اگر یہاں کوئی ہوائی مخلوق ہے تو سائیڈ پر ہو جائے پھر آپ بری الزمہ ہیں 


●پہلے گھروں میں صحن کے ایک کونے میں بیت الخلاء ہوا کرتا تھا اب ہم غلاظت کے گھر کو اپنے ہر کمرے میں اٹیچ باتھ کے نام پر لے آئے ہیں جس طرح مکھیاں اور دوسرے غلاظت پسند کیڑے مکوڑے غلاظت پر گرتے ہیں اِسی طرح خبیث شیاطین غلاظت کے مقامات سے خاص دلچسپی اور مناسبت رکھتے ہیں؛ اِس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن مقامات میں جانے کے وقت کے لیے دعا بتائی اور خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول بھی تھا کہ بیت الخلاء جانے کے وقت دعا پڑھتے تھے

بیت الخلاء جاتے وقت سنت پر عمل کریں تو گندگی کے جن آپکو کچھ نہیں کہیں گے داخل ہوتے وقت بیت الخلا جانے کی دعا پڑھیں اور باہر نکلتے ہوئے باہر نکلنے کی دعا پڑھیں شریر جنات وہیں رہ جائیں گے 

اور باتھ روم سنگر کے نام سے جو ممی ڈیڈی بچے شوخیاں مارتے ہیں یاد رکھیں رفع حاجت کے وقت ہم اگر ہنہہ بھی کرتے ہیں تو ہمارے نامہ اعمال کے فرشتے لعنت بھیجتے ہیں کہ اے بندے تجھے یہاں بھی سکون نہیں 


●جو خواتین فیشن کے نام پر سر نہیں ڈھانپتیں یا تنگ اور اونچے پاجامے پہن کر پنڈلیاں دکھاتی ہیں ان کے لئے عرض ہے نامحرم متاثر ہوں یا نا ہوں جنات عورت کے بالوں اور ننگی پنڈلیوں پر عاشق ہوتے ہیں اب اختیار آپکے پاس ہے نامحرم کو متاثر کرنا ہے یا جن کو

●چلیں بالفرض آپ کسی جن کو متاثر کرنے میں کامیاب ہو بھی جاتی ہیں تو خدارا گھر میں داخل ہوتے وقت داخل ہونے کی دعا پڑھ لیا کریں تاکہ آپکا عاشق گھر سے باہر ہی رہ جائے اور آپکی اور گھر والوں کی پریشانی کا سبب نا بنے(امید ہے اب اس سوال کا جواب مل گیا ہوگا کہ جنات عورتوں پر ہی کیوں عاشق ہوتے ہیں)


●کچھ حضرات کو یہ وہم ہوتا ہے کہ ہم تو سب کچھ کرتے ہیں گانا بجانا شراب کباب سب چلتا ہے ہمیں جن کیوں کچھ نہیں کہتے تو جناب من عرض ہے وہ تو خوش ہوکر آپ کے ساتھ رنگ رلیاں منا رہا ہوتا ہے کبھی دیکھا استاد بھی اس شاگرد کو سرزنش کرتا ہے جو نا صرف اسکا سبق ٹھیک طرح سے یاد کرتا ہے بلکہ اس پر عمل بھی کرتا ہو


●جنات کے شر انگیزیوں سے پناہ مانگتے وقت یہ دعا بھی کیا کریں کہ اے مولیٰ جنات کو بھی ہمارے شر سے بچا کیونکہ ہم نادانستگی میں مسلمان جنات کی ایذا کا سبب بھی بن جاتے ہیں 

●ایک بہت اہم بات زہن نشین کر لیں جتنا انسان جنات سے ڈرتا ہے اس سے کہیں زیادہ جنات ایک مسلمان سے ڈرتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس سورت الناس ہے جو آگ کے لئے پانی کا کام کرتی ہے


●رات کو سوتے وقت چاروں قل اور آیت الکرسی پڑھ کر اپنا اور گھر کا حصار کر لیا کریں خدا ہم سب کا حامی و ناصر ہو

تحریر لکھنے میں کوئی غلطی کوتاہی ہو گئی ہو تو رب کے حضور معافی...

Post a Comment

If you have any doubts.please let me know

Previous Post Next Post